Written By سید محمد وہاج
جزبہِ نوجواں جواں تو دیکھو گاڑی کدھر ہے انکی رواں تو دیکھو بھاتے ہیں انکو گانے، عاشقی کے فسانے نہیں بھاتی تو صرف، اذاں تو دیکھو داڑھی سے انکو نفرت سی ہے مگر ہونے کا کرتے ہیں دعوہ امتیِ آں ص تو دیکھو سنتوں پر عمل کرنا دشوار ہے انکا ناموسِ رسالت پر انکی جاں قرباں تو دیکھو ادب سے بات نہیں ہوتی والدین سے غیروں کے سامنے باادب بانصیباں تو دیکھو کروالو انسے استعمال، موبائل صبح و شام نہیں پڑھتے ذرا سا بھی قرآں تو دیکھو پڑھتے ہیں نماز آٹھ، گھاٹ، تین سو ساٹھ کی پھر رزق کے لیے کتنا ہیں پریشاں تو دیکھو کرلو دنیا میں ایسا جیسا حکمِ خدا ہے پھر جنت میں ملے گی جوانی کیسی جواں تو دیکھوDownload
4 Reads •